اعلان وسط المواضيع

تو میں نے زبان کیسے سیکھی؟

پہلے کچھ سوالات اور اگر آپ نے "ہاں" میں ان کے جوابات دیے تو سمجھ لیں کہ آپ صحیح جگہ پر آئے ہیں. تو گزارش ہے کہ آپ اس مضمون کو ضرور پورا پڑھیں.

اور اگر آپ "نہیں" میں جواب دیتے ہیں تو پھر اس مضمون کو رہنے دیں کیونکہ آپ کا خوامخواہ وقت لگے گا.

پہلا سوال:

کیا آپ کسی ایسی جگہ پر موجود ہیں جہاں کے لوگ ایسی زبان بولتے ہیں جو آپ کی اپنی مادری زبان نہیں ہے اور آپ کو لگتا ہے کہ اس زبان کو سیکھنا چاہیے؟

دوسرا سوال:

کیا ایسا ہوتا ہے کہ بغض اوقات آپ میں بہت جوش ہوتا ہے کہ آپ اگلے دن یا مہینے سے کسی زبان کو سیکھنے كى کوشش کریں گے لیکن وقت آنے پر وہ سارا جوش ختم ہوجاتا ہے؟

تیسرا سوال:

کیا آپ ان مذکورہ وجوہات کے سبب ان کے حل کیلئے ہی یہاں پر آئے ہیں؟

اگر ان سب سوالوں پر آپ "ہاں" کہتے ہیں تو پھر تو آپ اس مقالے کو اچھی طرح سے پڑھ لیں.

یہ یاد رکھیں کہ اگر آپ کوئی ١٠ ترکیبوں کو جان کر کسی بھی زبان کو سیکھنے کا سوچ رہے ہیں تو  ایسا بلکل بھی نہیں ہوتا ہے. کیونکہ ان سب چیزوں سے پہلے بھی دوسری اور بہت چیزوں کا جاننا ضروری ہوتا ہے. زبان صرف ١٠ ترکیبوں سے ہی نہیں سیکھی جاتی ہے.

یہ ملاحظہ کریں:

١. فون کیمرہ کے ذريعے سے ترجمہ کرنے والی یہ ایپ 

٢.  کاپی پیسٹ کے بغير تحریروں یا چیٹ کا ترجمہ کرے گی یہ ایپ

٣.   ترجمہ کی ایک ایسی اپپ جو ہر زبان سیکھنے والے کے فون میں ضروری ہے

٤.  آواز کے ذريعے سے ترجمہ کرنے والی یہ ایپ

يقينا آپ نے یہ جملے کثرت سے پڑھے سنے ہوں گے جیسے "لفظوں کو بار بار دہرانا" یا "زبان کو زیادہ سے زیادہ سنتے رہنا". عزیزوں میں آپ کو اس مقالے میں جو باتیں میں بتانے لگا ہوں جب تک کہ آپ ان پر عمل نہ کریں گے تو اس وقت تک آپ کو یہ سب نصیحتيں بھی کوئی فائدہ نہ دیں گی.

ہوسکتا ہے کہ یہ بات ابھی تک آپ نہ سمجھے ہوں! کیونکہ یہ میرا عملی تجربہ تھا لیکن آپ میری بات کو پوری طرح سمجھ سکیں اس کیلئے ضروری ہے کہ آپ مقالے کو ضرور پڑھ لیں.

اچھا یہ بات میں آپ کو ضرور بتادوں کہ یہ مقالہ پچھلے سب مقالات سے الگ ہے جن میں کافی باتیں بغیر تفصیل کے بتائی گئی تھیں لیکن یہاں میں نے اپنے خود کے تجربے کو ساری تفصيلات کے ساتھ لکھا ہے اور زبان سیکھنے میں ہونے والی سب غلطیوں پر روشنی ڈالی ہے.

یہاں میں آپ سے اپنے عزیز کی حيثيت سے بات کرنا چاہوں گا! کیونکہ میں خود بھی آپ ہی کی طرح تھا. ٢٠١٧ میں تو مجھے آپ جتنا بھی کچھ معلوم نہ تھا. یعنی میں نے ذاتی طور پر ایک اجنبی زبان کو سیکھنے والے تجربے سے گزرا ہوں.

میرے عزیز آپ سیکھنے کے جن مراحل کا سامنا کررہے ہیں مجھے بھی اس کا عملی تجربہ رہا ہے لیکن یہاں اس کی تفصیل میں جانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے. اسلئے کیونکہ صرف یہ کہہ دینا کہ مجھے زبان سیکھنى ہے اور خود کو آگے کیلئے پہلے سے تیار نہ کرنا سب سے بڑی غلطی ہوتی ہے. جی بلکل! تو پھر اب آپ پوچھیں گے کہ یہ کیسے ہوسکتا ہے؟

میرے عزیز بات یہ ہے کہ میں ایک مثال دیتا ہوں تاکہ آپ آسانی سے سمجھ جائیں، جیسے روزہ رکھنے کیلئے سب سے پہلے کیا ضروری ہوتا ہے؟ نيت، صحیح؟ جی! یہی بات میں آپ کو سمجھانا چاہ رہا ہوں.

اب آپ آگے آنے والی ان تین باتوں کو لازمی سمجھ لیں جن کے بعد آپ کو بڑا فائدہ ہوگا. چلیے تو پھر پوری توجہ سے یہ سب ذہن نشین کرتے جائیں.

پہلی بات: میرے دوست! کل کا انتظار کیوں؟ ابھی سے کیوں نہیں؟

٢٠١٦ کا ایک واقع میں آپ کو بتاتا ہوں. یہ جب میں ہالینڈ میں تھا اس وقت کی بات ہے. اس وقت مجھے بڑی پریشانی ہوا کرتی تھی کیونکہ میرے اردگرد سب اجنبی زبان بولنے والے رہتے تھے اور اس طرح سے اپنی بات سمجھانا اور دوسرے کی سمجھنا بہت بہت مشکل ہوجایا کرتا تھا. اس وقت میری حالت عجیب ہی ہوا کرتی تھی.

اس وقت میں نے تین ایسی غلطیاں کی تھیں جس کی وجہ سے مجھے بڑی پریشانی رہی تھی. اسی لئے میں تو یہ کہوں گا کہ اگر آپ ایسی غلطیوں سے بچ سکیں تو پھر کامیابی آپ کی ہی ہوگی.

پہلی غلطی:

شروع شروع میں تو میں خود ہی زبان سیکھنے کیلئے اوقات مقرر کرلیا کرتا تھا لیکن یہ صرف میرے ذاتی ارادے کی حد تک ہوا کرتا تھا. پھر میں سیکھنے کے دوران میں یاددہانی کیلئے کچھ لکھتا بھی نہیں تھا جوکہ بعد میں احساس ہوا کہ یہ ایک بہت بڑی غلطی تھی.

اسی لئے یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ آپ اپنے سارے پروگرام کو ترتیب دے کر لکھ لیں اور اس میں ہر چیز کو اس کے وقت کے ساتھ لکھا جانا چاہیے.

دوسری غلطی:

دوسری بات یہ کہ کتنی بار میں جذباتى ہوکر سوچ لیا کرتا تھا کہ اس بار میں اتنے اتنے گھنٹے سیکھنے میں لگاؤں گا. لیکن اس طرح سے کرنے سے کوئی ایک مستقل عادت کبھی نہیں بنتی ہے.

اسی لئے شروع شروع میں کم وقت رکھا جاۓ اور ایک تسلسل کے ساتھ رکھا جاۓ جیسے سیکھنے کیلئے روز کے ٤٥ منٹ رکھ لئے اور یہی وقت اگر روزانہ ہفتے بھر تسلسل کے ساتھ چلتا رہا تو یہی تسلسل آگے بڑا فائدہ دے گا.

تیسری غلطی:

شروع شروع میں جب میں یہ سب کرنے لگا تو مجھے ہمیشہ نتائج کی جلدی رہتی تھی لیکن دوستوں ایسا سوچنا یا کرنا صحیح نہیں ہے کیونکہ شروع میں تو آپ کو چاہیے کہ نتائج کے بجائے سیکھنے کے تسلسل پر خود کو پابند رکھیں.

یہ بات یاد رکھیں کہ زبان سیکھنے کی مثال ایسی ہی ہے جیسے کہ آپ کے جسم کی مثال ہے. لیکن خود آپ کا جسم بھی کچھ دنوں یا ہفتوں میں کوئی من پسند نتيجہ نہیں دے دیتا ہے بلکہ آھستہ آھستہ اگر آپ محنت کرتے رہیں تب جاکر آپ کو اس کا پھل ملتا ہے.

تو یہ تھی پہلى بنیادی بات اور اب آگے بڑھتے ہیں.

دوسرى بات:

شروع میں جب آپ اپنے سیکھنے کا عمل جاری رکھیں گے تو آپ کو بڑی الجھن ہوگی. ایسا میرے ساتھ بھی ہوا تھا اور پھر میں اس کو جاری بھی نہ رکھ سکا تھا. اب سوال پھر یہ بنتا ہے کہ پھر اس کا حل کیا ہے؟

مثال کے طور پر آپ کسی کمپنی میں صبح آٹھ بجے سے لے کر شام ٥ بجے تک کام کرتے ہیں تو کیا ایسے میں آپ پورے ہفتے میں بھی اس سیکھنے کے عمل کیلئے وقت نکل سکیں گے؟ مجھے نہیں لگتا!کیونکہ آپ کا زیادہ وقت تو روزمرہ کے کام میں ہی گزر جاتا ہے.

یہاں ترکیب یہ ہے کہ جیسے آپ ملازمت میں ہمیشہ اپنے مینیجر کی بات مانتے ہیں اسی طرح آپ خود اپنی ذات کے بھی مینیجر بن سکتے ہیں اور اپنے منصوبوں کا نفاذ خود اپنے اوپر کرسکتے ہیں.

جی بلکل! شروع میں تو اس کام میں آپ کو مشکل ہوگی لیکن کچھ ہفتے گزرنے کے بعد آپ کو خود اس چیز کی عادت لگ جاۓ گی.

اصل بات یہ ہے جو میں آپ کو بتلانا چاہتا ہوں کہ جہاں تک ہوسکے آپ اپنے سیکھنے کے عمل میں صبر سے کام لیں کیونکہ شروع میں تو مشکلات ہوں گی ہی لیکن مستقل کوشش کرتے رہنے سے امید ہے کہ آپ شروع کے ١٥ دنوں میں ہی خود کو اس کا عادی بنا لیں. پھر رفتہ رفتہ زبان سیکھنے کا یہ کام جیسے آپ کا روزانہ کا کام بن جاۓ گا.

اب تک آپ نے شروع کے دو مرحلوں کو دیکھ لیا ہے اور اب اگلا مرحلہ آخری ہوگا جو میں آپ کیلئے مختصر اور سادہ انداز میں بیان کردیتا ہوں.

تیسرى بات:

اگر آپ یہاں تک آگئے ہیں تو آپ کو بہت بہت مبارک ہو. یہاں تک کہ آپ نے صرف اپنی زبان سیکھنے کی کوشش کو تسلسل کے ساتھ برقرار رکھنا سیکھا ہے. اگر آگے ایسی ہی سب کچھ پابندی سے چلتا رہا تو کچھ ماہ گزرنے کے بعد آپ کو بہترین نتائج نظر آنا شروع ہوجائیں گے.

اس گزرتے وقت میں آپ کو کافی کچھ نیا بھی دیکھنے کو ملے گا. ایسا بھی ہوگا کہ سیکھنے کے کام میں رکاوٹ بھی آئے گی. لیکن صحیح بات یہ ہے کہ اس سے بھی آپ کو فائدہ ہی ہوگا کیونکہ اس کے بعد آپ اور زیادہ توجہ کے ساتھ دوبارہ سے اس کی شروعات کرلیں گے.

لیکن یہ ضرور یاد رکھیں کہ ایسا زیادہ نہ ہو ورنہ زبان سیکھنے کے کام میں مشکل ہوگی. پھر ایسا نہ ہو کہ آپ دوبارہ اسى جگہ پر نہ پہنچ جائیں کہ جہاں سے آپ نے شروع کیا تھا.

عزیزوں! یہاں پر میں اپنا مقالہ ختم کروں گا. میں پوری امید کرتا ہوں کہ آپ میرے ان تجربات سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے. مجھے اپنے سوالات اور آرائوں سے آگاہ کرنا بلکل بھی نہ بھولیے گا.


إرسال تعليق

0 تعليقات